counter easy hit

ہمتِ مرداں مدد ِخدا: تصویر میں نظر آنے والے بچے نے پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے ایسا اقدام اُٹھا لیا کہ بڑے بڑے منہ دیکھتے رہ گئے

روپے چیف جسٹس کو بھجوانے کیلیے نجی نیوز کوئٹہ کے دفتر پہنچ گیا اورپیسے بیوروچیف کے حوالے کردیے جو متعلقہ اکاؤنٹ میں جمع کرائے جائیں گے۔کلاس3 کے طالب علم علی شیر نے نجی نیوز کو بتایاکہ 10ہزار روپے اس نے اپنی جیب خرچ کے علاوہ سائیکل، موبائل گیمز فروخت کرکے پورے کیے ہیں۔ علی شیر نے دوسرے بچوں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی میری طرح ڈیمز کی تعمیر کیلئے عطیات جمع کرائیں ۔اس موقع پر بچے نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔واضح رہے ڈیموں میں پانی کی مجموعی اسٹوریج تاریخ میں سب سے کم سطح پر آگئی۔ملک میں پانی کی قلت کا معاملہ زیر بحث ہے اور سپریم کورٹ میں بھی کالا باغ ڈیم کی تعمیر سےمتعلق کی سماعت چل رہی ہے۔گزشتہ دنوں چیف جسٹس نے سماعت کے موقع پر بتایا کہ ڈیمز کے ماہرین کے اجلاس میں ملک میں فوری طور پر 2 ڈیمز کی تعمیر پر اتفاق ہوگیا ہے۔ارسا ذرائع کے مطابق ڈیموں میں پانی کا مجموعی ذخیرہ ملکی تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے۔ذرائع کا کہنا ہےکہ ڈیموں میں پانی کی اسٹوریج صرف 9 لاکھ ایکڑفٹ ہے جن میں تربیلا میں پانی کی اسٹوریج ایک لاکھ 28 ہزار اور منگلا میں 7 لاکھ 18 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

ذرائع کےمطابق چشمہ میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 44 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔اس حوالے سے چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہےکہ قرض معافی سے واپس ملنے والی رقم سے ڈیم تعمیر کررہے ہیں اور ملک میں فوری طور پر 2 ڈیمز کی تعمیر پر اتفاق ہوگیا ہے۔چیف جسٹس نے گزشتہ روز ڈیمز کے ماہرین کے ساتھ اہم اجلاس کیا تھا جس میں ملک میں ڈیموں کی تعمیر پر بات چیت کی گئی تھی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے قرضہ معافی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے بتایا کہ گزشتہ روز ان کی ڈیمز کےماہرین اور مختلف اسٹیک ہولڈرز سے جو میٹنگ ہوئی تھی اس کے بعد ملک میں فوری طور پر دو ڈیمز کی تعمیر پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہمارے ریکارڈ کے مطابق قرض معافی سے 54 ارب کی جو رقم ریکور ہورہی ہے اس سے ہم ان ڈیموں کی تعمیر کریں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بینک والے تو یہ پیسہ بھول چکے تھے، چند کمپنیوں نے 75 فیصد رقم کی واپسی پر آمادگی ظاہر کی ہے، جو رقم دینا نہیں چاہتے ان کے کیسز بینک عدالتوں کو بھجوائیں گے اور تمام کمپنیوں، متعلقہ افراد کی جائیدادیں ان کیسز سے منسلک کریں گے۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بینکنگ کورٹ کے فیصلے تک معاف کرائی گئی رقم عدالت میں جمع کرانا ہوگی۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 جولائی تک ملتوی کردی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website