counter easy hit

کان کا درد اور بہرہ پن کا علاج

قارئین !اسلام و علیکم ۔آج میں کان سے متعلق چند مفید باتیں آپ کو بتانا چاہتا ہوں تو چلیں شروع کرتے ہیں۔ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں ہیں کہ کان بھی دوسرے اعضاء کی طرح ہمارے جسم کا ایک اہم اور نازک حصہ ہے جس کی احتیاط نہایت ضروری ہے۔ اور آپ یہ بھی جانتے ہوں گے کہ کان کی ہڈی جسم کی سب سے نازک اور پتلی ہڈی ہے۔

ہمارا کان تین حصوں پر مشتمل ہوتا ہے ایک بیرونی حصہ، دوسرا درمیانی اور تیسرا اندرونی حصہ ہے۔ کان کے باہر والا حصہ بیرونی کان کہلاتا ہے بیرونی کان سے ایک سوراخ اندر کی طرف ایک ائیر ڈرم کے ساتھ جڑا ہوا ہوتا ہے۔ اس ائیر ڈرم کے پچھلے حصے کو درمیانی حصہ اور ائیر ڈرم سے آگے والے حصے کو جو جھلی دار ہوتا ہے اندرونی حصہ کہتے ہیں اور یہ سیپ کی شکل کا ہوتا ہے۔

جب کوئی جراثیم، بیکٹریا یا وائرس حملہ آور ہو کر جسم میں موجود سیلز کو نقصان پہنچاتے ہیں جس سے انفیکشن ہوتا ہے۔اور اگر یہ بیکٹریا یا وائرس اندرونی حصہ میں داخل ہو جائے تو وہاں بھی یہ انفیکشن کر دیتا ہے اگر یہ انفیکشن ہو جائے تو کافی تکلیف ہوتی ہے یہ دو طرح سے انفیکشن ہو سکتا ہے ایک اوٹیٹس میڈیا اور دوسرا اوٹیٹس ایکسٹیما کہلاتا ہے۔ ان دونوں سے کان کے درمیانی اور اندرونی حصے متاثر ہوتے ہیں۔

کان کے درد کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں الرجی، انفیکشن، زخم، پانی پڑ جانا، ائیر ڈرم کو نقصان پہنچنا،کان میں کسی چیز کا پڑ جانا،گلے کے غدود کا ورم اس کے علاوہ ایسے بچے جو دانت نکال رہے ہوں ان کو بھی کان میں درد ہو سکتا ہے۔ بعض اوقات کان میں کچھ پڑ جاتا ہے اکثر ان میں غلے کے بیج، موتی یا کیڑے وغیرہ کان میں چلے جاتے ہیں۔ اس کے لئے آپ تیز روشنی میں کان کا معائنہ کر سکتے ہیں کوشش کریں خود سے تجربات نہ کریں فوراً مریض کو کسی قریبی ڈاکٹر کے پاس لے جائیں جو مائنہ کے بعد طبعی آلات سے پھنسی ہوئی چیز نکال دے گا۔

اکثر مریض کان کے بہنے کی شکایت کرتے ہیں اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں مثلاً چیچک،خسرہ وغیرہ ہونے کی صورت میں کان کے درمیانی حصہ میں ورم ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے کان بہنا شروع ہو جاتے ہیں۔بعض اوقات بچوں میں نزلہ و زکام اور سردی کی صورت میں بھی کان سے رطوبت نکلتی ہے اس کے علاوہ ناک اور حلق کی تکلیف میں بھی کان بہنا شروع ہو جاتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر
کان میں کبھی بھی ماچس کی تیلی سوئی نما تنکا وغیرہ نہ ڈالیں۔
کان کو بار بار نہ کریدیں۔
بازاری ادویات کان میں ڈالنے سے پرہیز کریں۔ مستند ڈاکٹر اور کمپنی کی ادویات کا استعمال کریں۔

دیسی علاج
٭کان سے پیپ آنے کی صورت میں سرسوں کے تیل کے دو قطرے نیم گرم کر کے ڈالیں۔
٭کان میں اگر کوئی کیڑا چلا جائے تو گلیسرین ڈالیں جس سے وہ چیز باہر آ جائے گی۔
٭صبح نہار منہ پانی میں لیموں کا رس ملا کر پینے سے کان بہنے میں مدد گار ہے۔
٭لہسن کو سرسوں کے تیل میں جلا کر کان میں ڈالنے سے درد اور پیپ ختم ہو جاتی ہے۔
٭پیاز کا رس گرم ڈالنے سے بہرہ پن میں فائدہ ہوتا ہے۔
٭سرسوں کا نیم گرم تیل ڈالنا بھی بہرہ پن میں مفید ہے۔

 

اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں
اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔