counter easy hit

ریسٹورنٹ کا زہریلا کھانا کھانے سے بچوں کی موت: کیس میں اچانک نیا یوٹرن آگیا

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی کےریسٹورنٹ میں مبینہ زہرخورانی سےبچوں کی ہلاکت کامعاملے پر والد نے ریسٹورنٹ مالک سے سمجھوتا کرلیا اور سندھ ہائی کورٹ کو بھی مطلع کردیا ہے ، بچوں کی موت کے بعد والد نے ریسٹورنٹ مالک کیخلاف ایکشن کا مطالبہ کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کلفٹن کے ریسٹورنٹ ایریزوناگرل میں کھانا کھانے کے بعد مبینہ زہرخورانی سے ننھے احمد اور محمد کی ہلاکت کے معاملے پر فریقین نے صلح کر لی، سندھ ہائی کورٹ میں دوران سماعت بچوں کے والد نے عدالت کو بتایا ایری زونا گرل کے مالکان کے ساتھ سمجھوتاہوگیا ہے،، جس پر عدالت نے سمجھوتے کی نقل ٹرائل کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کردی،، خیال رہے بچوں کی ہلاکت کے بعد بچوں کے والد نے ایریزوناگرل کےمالک پرذمہ داری عائد کرتے ہوئے گرفتاری کامطالبہ کیاتھا،، فوڈ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق بچوں کی موت زہرخورانی سے ہوئی تھی، ریسٹورنٹ سے ملنےوالےزائدالعیاد گوشت میں ایکولائی کی مقدار زیادہ تھی، جس سےاموات واقع ہوئی ہے،، بعد ازاں فرانزک رپورٹ میں بچوں کی موت کا سبب معلوم ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ریسٹورنٹ کے دو منیجرز عامر اختر اور عرفان علیم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا تھا،، یاد رہے کہ نومبر 2018 میں کراچی کے علاقے کلفٹن کی زمزمہ اسٹریٹ پر واقع ریسٹورنٹ میں دو بچے مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ بچوں کی والدہ کو بھی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا،، یاد رہے ریسٹورنٹ کا مبینہ زہریلا کھانا کھانے سے دو بچوں کی اموات ہو گئی تھی،،