counter easy hit

عاکف غنی

ضروری تو نہیں ہاتھوں میں ہو تلوار ہر لحظہ

ضروری تو نہیں ہاتھوں میں ہو تلوار ہر لحظہ

ضروری تو نہیں ہاتھوں میں ہو تلوار ہر لحظہ سخنور ہوں میں رہتا ہوں قلم بردار ہر لحظہ دلوں کے رام کرنے کو بدل طرزِ تکلم تو ہو میٹھی شہد سے بڑھ کر تری گفتار ہر لحظہ جدوجہدِ محبت میں یہی ہتھیار کافی ہے زباں شستہ مزاجی کا کرے اظہار ہر لحظہ قدم تیرا بھلائی […]

کچھ اس طرح سے لاج یہ رکھنا پڑی ہمیں

کچھ اس طرح سے لاج یہ رکھنا پڑی ہمیں

کچھ اس طرح سے لاج یہ رکھنا پڑی ہمیں اس کے بغیر زیست یہ کرنا پڑی ہمیں تُم بھی تلاشِ نور میں نکلے تھےہاں مگر خوِد کو جلا کے روشنی کرنا پڑی ہمیں یوں تو غریقِ عشق تھے دونوں ہی دہر میں تنہا شبِ فراق پہ سہنا پڑی ہمیں آئے تھے زد پہ دونوں ہی […]