counter easy hit

الیکشن 2018 سے قبل خواجہ سرا بھی میدان میں آگئے

پشاور:عام انتخابات میں حصہ لینے والے خواجہ سراﺅں نے الیکشن فیس ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

Before 2018, Shemale came to the fieldتفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی گلالئی کے ٹکٹ پرالیکشن لڑنے والے خواجہ سرا نایاب علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ این اے 142 اوکاڑہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑرہاہوں،الیکشن لڑنے کے لئے 30 ہزار روپے کی فیس نہیں دے سکتے۔نایاب علی کا کہناتھا کہ خواجہ سراﺅ کو مختلف پارٹیوں کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں،مشکلات کے باوجود بھر پورانتخابی مہم چلائیں گے۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن لڑنے کےلئے30 ہزارروپے کی فیس نہیں دے سکتے،درخواست ہے کہ الیکشن فیس ختم کی جائے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سرا بھی قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے۔نجی اخبار کے مطابق نایاب علی نامی خواجہ سرا 2018 کے عام انتخابات میں پنجاب کے حلقہ این اے 141 اوکاڑہ سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گی۔نایاب علی اپنی کمیونٹی اور اہلِ محلہ کے ساتھ مل کر الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ ووٹ کی طاقت سے وہ اس نظام کو تبدیل کرسکتے ہیں، انہوں نے عزم کیا ہے کہ وہ الیکشن جیت کرقوم و ملک کی ترقی اور اپنے علاقے کی خوشحالی کے لیے کام کریں گی اور عوام کی بھرپور خدمت کریں گی۔نجی اخبار سے بات کرتے ہوئے نایاب علی نے بتایا ہے کہ وہ تیزاب گردی کا شکار ہوچکی ہیں تاہم اب مثبت سوچ کے ساتھ نئے جذبے اور امیدیں لے کر انتخابی میدان میں اتری ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ اپنے گرو کی معاونت اور کمیونٹی کے تعاون سے گلی گلی انتخابی مہم کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی الیکشن مہم چلائیں گی۔(ف،م)