counter easy hit

جیسے جیسے بڑی عدالتوں میں آئیں گے ، ہمیں انصاف ملے گا : رانا ثنااللہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا ءاللہ نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ جو رویہ ہواہے ، ہم اس سے خوش نہیں ہیں ، ہم یہ کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ نے جو فیصلہ کیاہے وہ درست ہے ، اب ٹرائل کورٹ کے فیصلے جیسے جیسے بڑی عدالتوں میں آئیں گے ، ہمیں انصاف ملے گا ۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ججز نہیں بولتے ، فیصلے بولتے ہیں، نیب نے سپریم کورٹ میں جو اپیل کی وہ ایک روٹین کی اپیل تھی ، اسلام آباد کا فیصلہ بہت مضبوط تھا لیکن اس اپیل کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس نے جو ریمارکس دیئے ،اس سے تھرتھلی پیدا ہوگئی ، ان کی جانب سے کہا گیا کہ یہ کیسا فیصلہ ہے ، اس سے فقہ قانون تبدیل ہوگیاہے اور ایک بنچ قائم کردیا اوراب اس بنچ نے اس اپیل کو مستر د کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر جان کی امان پاﺅں تو سپریم کور ٹ ایک جے آئی ٹی بنائے اور اس جے آئی ٹی کی رپورٹ پر نیب کو حکم دے کے نواز شریف ، مریم نواز اورحسن اور حسین نواز پر مقدمات کئے جائیں اورنواز شریف جیل پہنچیں، اس کے بعد ایک اورجے آئی ٹی بنائی جاتی ہے جس کی رپورٹ پر کہا جاتاہے کہ چھوڑیں گے نہیں ، اربوں کھائے گئے ہیں، اس کے بعد اس رپورٹ کو اٹھا کرایک طرف رکھ دیا جائے اور نیب سے کہا جائے کہ دوبارہ تفتیش کی جائے تو کیا ایسے میں ہم یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ نواز شریف مظلوم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف سے ملا ہو ں اورمریم نواز سے بھی بات ہوتی رہتی ہے اور میں اب بھی یہ کہہ سکتا ہوں کہ ووٹ کوعزت دو ، الیکشن میں ہم اپنا بیانیہ عوام تک پہنچانا چاہتے تھے لیکن اب کوئی ایسی صورتحال نہیں ہے ، ہم نظام کیلئے جو کچھ ہوا اس کو قبول کرکے پارلیمنٹ میں بیٹھ گئے ہیں۔ ا س وقت ہم نہ کوئی تحریک چلانے جارہے ہیں ، ہمارا بیانیہ وہی ہے لیکن بے وقت کی راگنی نہیں ہونی چاہئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ جو رویہ ہواہے ، ہم اس سے خوش نہیں ہیں ، ہم یہ کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ نے جو فیصلہ کیاہے وہ درست ہے ، اب ٹرائل کورٹ کے فیصلے جیسے جیسے بڑی عدالتوں میں آئیں گے ، ہمیں انصاف ملے گا ۔ انہوں نے کہاکہ اگر عوامی رابطے کی ضرورت پیدا ہوئی تو جب ہم عوام کے پاس جائیں گے اورجوہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ساتھ غلط ہواہے ، اس کوعوام کے سامنے رکھیں گے ، نواز شریف اپنے بیانیے پر پوری طرح قائم ہیں۔