counter easy hit

مشاہد اللہ کہاں کے رہنے والے ہیں اور کس کوٹے پر سینیٹر بنے ان کا کیا انجام ہونے والا ہے؟ (ن) لیگ کے لیے خطرے کی ایک اور گھنٹی بج گئی

لاہور (ویب ڈیسک ) وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں میں موجود لیڈروںکی کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی جا ئے تو جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوجاتا ہے، مشاہد اﷲ سینٹ میں کھڑے ہو کر انتہائی غلط زبان استعمال کرتے ہیں،یہ رہنے والے کراچی کے ہیں اور پنجاب کے کوٹے سے سینیٹر بنے ہیں، سسٹم ضرور چلے گا ان لیڈران کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔اتوار کو فیاض الحسن چوہان نے سینیٹر مشاہد اﷲ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بدقسمتی سے اپوزیشن جماعتوں میں موجود لیڈروں نے اپنا الگ الگ نام رکھا ہوا ہے۔ جب ان کی کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی جاتی ہے تو جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔ مشاہد اﷲ سینٹ میں کھڑے ہو کر انتہائی غلط زبان استعمال کرتے ہیں۔ مشاہد اﷲ نے دو سال میں پی آئی اے میں اپنے بھائیوں کو ترقی دلوائی ہے۔ انہوں نے نواز شریف کے اپروول سے اسی لاکھ روپے کا علاج کروایا۔ یہ رہنے والے کراچی کے ہیں اور پنجاب کے کوٹے سے سینیٹر بنے ہیں کیا یہ اس سے بڑی کرپشن اور نااہلی نہیں ہے۔ بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے مشاہد اﷲ خان نے پاکستان کے اداروں پر بڑے گندے الزامات لگائے تھے۔ مشاہد اﷲ کو وزارت سے ہٹا دیا گیا تھا جس پر انہوں نے معافی مانگی تھی کہ میں نے تو ایسی کوئی بات نہیں کی۔ میں مشاہد اﷲ سے کہوں گا کہ سینٹ کے فلور پر گندی زبان استعمال نہ کریں سسٹم اس وقت تک نہیں چلے گا جب تک ان کرپٹ سیاستدانوں کو منطعی انجام تک نہیں پہنچایا جائے گا۔ سسٹم ضرور چلے گا ان لیڈران کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔