counter easy hit

شریف خاندان کی گردن کا سریا نکالنے کے لیے مجھے اس کام کی اجازت دیں ۔۔۔۔ نیب عدالت کے جج محمد بشیر نے سپریم کورٹ کو درخواست کر دی

اسلام آباد; احتساب عدالت نے شریف خانداف کیخلاف نیب ریفرنس کا ٹرائل مکمل کتنے کے لیے چوتھی مرتبہ توسیع مانگ لی ہے، عدالت کے جج محمد بشیر نے نے سپریم کورٹ کے نگران جج جسٹس اعجاز الحسن کو خط لکھ دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف ،

مریم نواز اور کیپٹن صفدر کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ ہو گیا، زیادہ تر وقت ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت پر صرف ہو گیا، دورے فیفرنسز کو وقت نہیں دیا جا سکا، شریف خاندان کیخلاف دو اور اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس زیر سماعت ہے انکو نمٹا نے کی مدت میں مزید توسیع کی جائے ، زرائع کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار احتساب عدالت کے جج کی درخواست سماعت کیلئے بینچ تشکیل دینے اور قوی امکان کہ مدت میں مزید توسیع دے دی جائےگی۔دوسری جانب ایک خانب ایک خبر کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو لاہور سے براہ راست اڈیالہ جیل منتقل کرنے فیصلہ سامنے آیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کیا جائے گا۔اس حوالے سے ڈی جی نیب لاہور ریٹائرڈ میجر شہزاد سلیم نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو خط لکھ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب لاہور نے چیئرمین نیب سے ہیلی کاپٹر مانگ لیا ہے۔ڈی جی نیب لاہور نے خط میں درخواست کی ہے کہ احتساب عدالت کے جج کو بھی انتظامی طور پر جیل بلایا جائے، نواز شریف اور مریم نواز کی آمد

پر لاہور میں ریلی نکالی جائے گی، ریلی کے باعث نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں رکاوٹیں ڈالیں جائیں گی اور ریلی کے باعث لاہور میں نقص امن کا خدشہ ہے۔ذرائع کے مطابق خط میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کو ایئرپورٹ ہی سے گرفتار کیا جائے اور چیئرمین نیب ہیلی کاپٹر کے حصول کے لیے وزارت داخلہ و وزارت دفاع سے رابطہ کریں گے۔خیال رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو مجموعی طور پر 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک برس قید کی جرمانے کی سزائیں سنائی ہیں۔اس سلسلے میں محمد صفدر کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے تاہم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کی لندن میں موجودگی کی وجہ سے ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔مریم نواز نے اعلان کررکھا ہے کہ وہ اپنے والد کے ہمراہ جمعہ 13 جولائی کو لاہور واپس آئیں گی جس کے بعد نیب نے ان دونوں کو ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔